Wednesday, December 28, 2011

Ghazal

غزل

سہانی شام ہو کچھ اہتمام ہو جائے
غزل کا ساتھ ہو آنکھوں سے جام ہو جائے

تمہاری زلف ہے کالی گھٹا کہ ناگن ہے
اسیر زلف کی ہر صبح شام ہو جائے

حمام چھوڑ دے ننگوں کی بھیڑ دنیا میں
جوبات سچ ہے مبادا وہ عام ہو جائے

ہوس کی دوڑ میں ناصح بھی ساتھ ساتھ چلے
خلوص جس میں ہو اس کا مقام ہو جائے

سکوں سفر میں ہو منزل میں اضطراب رہے
کسی مقام پہ یوں انضمام ہو جائے

بہت قریب سے گزرا تھا سعد منزل کے
رکا نہیں کہ سفر نا تمام ہو جائے

Thursday, November 17, 2011

Kisi ki yaad meN ro-ro ke thak gaiN aankheN

غزل

کسی کی یاد میں رو - رو کے تھک گئیں آنکھیں
فجر کی آخری ہچکی میں لگ گئیں آنکھیں


ابھی تو خواب میں آہٹ ملی تھی آمد کی
خدا کی دید سے پہلے ہی جگ گئیں آنکھیں


دھواں- دھواں ہے کہیں تو کہیں لہو منظر
یہ کھیل اب نہ دکھاوکہ پک گئیں آنکھیں


زباں پہ برف کی سردی دلوں میں شعلے ہیں
لوآج اشک کے قطرے سے جل گئیں آنکھیں


گئے وہ دن کہ محبّت کا آئینہ تھیں یہ
یہاں تو سنگ کے سانچے میں ڈھل گئیں آنکھیں


نیا عذاب ہے شاید ہماری بستی پر
دلوں کے بعد مکینو کی مرگئیں آنکھیں

Monday, August 15, 2011

Umr guzri hai unki raahon par


عمر گزری ہے انکی راہوں پر
میرے قدموں میں آبلے ٹھہرے 
                                                       
جن سے نسبت بھی جان و دل کی ہے 
ان سے میلوں کے فاصلے ٹھہرے 

برف آنکھوں میں جم گئی پھر سے
دل میں یادوں کے قافلے ٹھہرے

Sunday, July 17, 2011

Nanhe paudon ko jhulasne se bachana hoga


غزل 

ننھے پودوں کو جھلسنے سے بچانا ہوگا
ان کی ماٹی میں لہو پھر سے پلانا ہوگا 

جنہیں جانا ہے ستاروں سے بھی آگے اک دن
انھیں بنیاد کے بارے میں بتانا ہوگا

اپنی بوسیدہ حویلی کو بچانا ہے اگر
ریت پہ محل بنا ہے جو گرانا ہوگا

جس سے روشن تھا مرے گاؤں کا ماضی کا ضمیر
آج شہروں میں وہی دیپ جلانا ہوگا

کوئی آنے کو نہیں خضرومسیحا بن کر
دیس اپنا ہے ہمیں خود ہی چلانا ہوگا

اپنے ماضی کی طرف لوٹ کے دیکھو تو سہی
'سعد' قدموں میں ترے سارا زمانہ ہوگا 

Monday, May 9, 2011

Zakhm taza hai aashnaai ka



غزل

زخم تازہ ہےآشنائی کا
ذکرچھیڑونہ پارسائی کا

نام لےلےکےجن کاجیتےہیں
ان سےرشتہ ہےبےوفائی کا

عشق کیسا؟ کہاں کی محبوبی
سب تماشہ ہےدل ربائی کا

جان نکلی تو جان جائےگی
درد ملنے کا غم جدائی کا

گرچہ نائب ہیں ہم تیرے مولی
حصہ مانگا کبھی خدائی کا؟

یوں تو زندہ ہیں پھر بھی کہ دینا
کل جنازہ ہے سعد بھائی کا



Sunday, March 6, 2011

Teri yaadon ka silsila bhi hai


تیری یادوں کا سلسلہ بھی ہے
بھول جانے کا حوصلہ بھی ہے
میری سانسوں میں بس گیا ہے تو
اور کہنے کو فاصلہ بھی ہے

Sunday, January 2, 2011

Zindagi kya hai tere baad zarurat ke siwa

زندگی کیا ہےترے بعد ضرورت کےسوا
پھول ہونٹوں پہ مگردل میں کدورت کےسوا
سارےاپنے ہیں مگرکوئی نہیں اپنا میرا
دل میں موجود تیری یاد کی مورت کےسوا