Monday, January 9, 2017

ادھوری غزل


ایک پل کے لیے جدا بھی نہیں
اک زمانہ ہوا ملا بھی نہیں
کوئی زندہ ہے میری سانسوں میں
زندگی ہے مگر خدا بھی نہیں
حرف آخر ہے بندگی کا مری
اور اب اس سے آسرا بھی نہیں
مستقل قید کی سزا پائی
اس سے بہتر کوئی جزا بھی نہیں

Saturday, January 7, 2017

مدتوں سے تلاش تھی جس کی

مدتوں سے تلاش تھی جس کی
ایک بچے میں مل گیا آخر
گھر بنانا بڑے سلیقے سے
شام سے پہلے توڑ دینا اسے
ہم خدائی سمجھ رہے تھے جسے
اک جبلت تھی طفل مکتب سی