Monday, May 9, 2011

Zakhm taza hai aashnaai ka



غزل

زخم تازہ ہےآشنائی کا
ذکرچھیڑونہ پارسائی کا

نام لےلےکےجن کاجیتےہیں
ان سےرشتہ ہےبےوفائی کا

عشق کیسا؟ کہاں کی محبوبی
سب تماشہ ہےدل ربائی کا

جان نکلی تو جان جائےگی
درد ملنے کا غم جدائی کا

گرچہ نائب ہیں ہم تیرے مولی
حصہ مانگا کبھی خدائی کا؟

یوں تو زندہ ہیں پھر بھی کہ دینا
کل جنازہ ہے سعد بھائی کا



No comments:

Post a Comment