Monday, January 9, 2017

ادھوری غزل


ایک پل کے لیے جدا بھی نہیں
اک زمانہ ہوا ملا بھی نہیں
کوئی زندہ ہے میری سانسوں میں
زندگی ہے مگر خدا بھی نہیں
حرف آخر ہے بندگی کا مری
اور اب اس سے آسرا بھی نہیں
مستقل قید کی سزا پائی
اس سے بہتر کوئی جزا بھی نہیں

No comments:

Post a Comment