غزل
آج
اپناہوں نہ زمانےکا
یہ
نتیجہ ہےدل لگانےکا
ظلم
جاری ہےلب پہ پہرہ ہے
کیاسلیقہ
ہےآزمانےکا
سارےمرکزہیں
مختلط یارو!
کوئی
عنواں نہیں فسانےکا
دل
حزیں جب ہوا صدا آئی
چوٹ
کھانےکا بھول جانےکا
ہم
نےسیکھاہےڈھب یہ کلیوں سے
مشکلوں
میں بھی مسکرانےکا
اس
نےرکنےدیانہیں ہم کو
کتنااحسان
ہےزمانےکا
سعد
آیاہےوقت اٹھ جاؤ
دل
جلانےدیابجھانےکا
No comments:
Post a Comment